دوران حمل زیادہ آلو کھانے سےذیابیطس کا خطرہ

مریکی محققین کا کہنا ہے کہ خواتین میں دوران حمل ایک ہفتے کے زیادہ دنوں میں آلو یا چپس کھانے سےان میں ذیابیطس کا خطرہ بڑھ سکتا ہے۔
اُن کا کہنا ہے کہ آلوؤں میں موجود نشاستہ کی زیادہ مقدار خون میں شوگر کی سطح کو تیزی سے بڑھا سکتا ہے۔ برٹش میڈیکل جرنل (بی ایم جی) میں شائع، اِس تحقیق میں 21,000 سے زائد حاملہ خواتین کی جانچ کی گئی ہے۔ لیکن برطانوی ماہرین کا کہنا ہے کہ یہاں ثبوتوں کی کمی ہے اور بہت سارے لوگوں کو فائبر والی غذا کے ساتھ ساتھ تازہ پھل اور سبزیاں کھانے کی ضرورت ہے۔ بی ایم جی کی اِس تحقیق میں ذیابطیس کے خطرے کو آلو کے زیادہ استعمال سے منسلک کیاگیا ہے۔ برطانیہ میں غذا کے حوالے سے مشورہ دینے والے حکام کا کہنا ہے کہ لوگوں کو نشاتسہ دار کھانے جیسے کے آلو کو اپنی غذا میں ایک تہائی استعمال کرنا چاہیے۔ یہاں اِس حوالے سے کوئی سرکاری حد نہیں ہے کہ لوگوں کو ایک ہفتے کے دوران کتنا کاربوہائیڈریٹ غذا کھانی چاہیے۔جن کھانوں میں کاربوہائیڈریٹ ہوتے ہیں اُن سے خون میں موجود ذیابطیس پر اثرات مرتب ہوتے ہے۔ کچھ گلائسیمیک انڈیکس (جی آئی) کھانے فوری طور پر چینی کو خون میں شامل کردیتے ہیں۔ جبکہ دیگر کم جی آئی والے کھانوں میں یہ عمل آہستہ آہستہ ہوتا ہے۔ 
دورانِ حمل جسم کی ضرورتیں بڑھ جاتی ہیں اور کچھ خواتین میں اِس وقت ذیابطیس کی بیماری جنم لیتی ہے۔ دوران حمل ہونے والی ذیابطیس بچے کی پیدائش کے بعد عام طور پر ختم ہوجاتی ہے، لیکن اِس سے بچے اور ماں کی صحت کے لیے طویل مدتی خطرات پیدا ہوسکتے ہیں۔ اِس تحقیق میں سنہ 1991 سے 2001 کے دوران حاملہ ہونے والی نرسوں کے کیسوں پر تحقیق کی گئی ہے۔ اِن میں سے کسی ایک کو بھی حاملہ ہونے سے قبل کوئی خطرناک بیماری نہیں تھی۔ ہر چار سال میں خواتین سے اُن کے کھانے میں آلو کے استعمال کے بارے میں تفصیلات لی جاتی تھی اور دوران حمل ہونے والی ذیابطیس کے کیسوں کو بھی درج کیا گیا۔
دس سال کے دوران حمل کے 21,693 کیسوں کو دیکھا گیا اور اِن میں سے 854 خواتین کو دوران حمل ہونے والی ذیابطیس کا شکار ہوئی۔ اِس تحقیق میں دیگر خطرات کو بھی سامنے رکھا گیا، جیسا کہ: • عمر • ذیابطیس کی خاندانی تاریخ • مجموعی خوراک • جسمانی سرگرمیاں • موٹاپا اِس میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ جن نرسوں نے ہفتے کے دوران دو سے چار بار 100 گرام ابلے ہوئے آلو، آلو کا بھرتہ، پکے ہوئے خشک آلو یا چپس کھائے تھے، اُن میں حمل کے دوران ذیابطیس کے خطرات میں 27 فیصد اضافہ ہوا۔ جن لوگوں نے ایک ہفتے کے دوران پانچ سے زائد بار آلو یا چپس کا استعمال کیا، اُن میں یہ خطرہ 50 فیصد بڑھ گیا۔
محققین کا کہنا ہے کہ کم جی آئی والے کھانا کھانے سے ذیابطیس کو کنٹرول کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔ اِس تحقیق میں شامل امریکہ میں میری لینڈ کے صحت کے قومی ادارے سے تعلق رکھنے والی کولین زہنگ کا کہنا ہے کہ یہ نتائج بہت اہم ہیں۔ اُن کا کہنا ہے کہ ’دوران حمل ہونے والی ذیابطیس سے خواتین میں پری ایکلیمسیا یعنی بے ہوشی اور قے اور ہائی بلڈ پریشر ہوسکتا ہے۔ یہ ماں کے پیٹ میں بچے کو شدید نقصان پہنچا سکتا ہے، اور اِس کے طویل المدتی اثرات میں ماں میں ٹائپ ٹو ذیابطیس کا خطرہ بھی زیادہ ہوسکتا ہے۔‘
لیکن برطانوی ماہرین نے اِس بات پر زور دیا ہے کہ اِس کے ٹھوس شواہد نہیں ملے ہیں کہ خواتین کو زیادہ آلو کھانے کے حوالے سے خبردار کیا جائے۔ برطانیہ میں ذیابطیس کے ڈاکٹر ایمیلی برنس کا کہنا ہے کہ ’اِس تحقیق میں یہ بات ثابت نہیں ہوئی کہ حمل سے قبل آلو کھانے سے خواتین میں دوران حمل ہونے والی ذیابطیس کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ لیکن اِس میں اِن دونوں کے درمیان ممکنہ تعلق کو اجاگر کیا گیا ہے۔‘ ہم جو جانتے ہیں وہ یہ ہے کہ خواتین اپنے وزن پر قابو رکھنے، متوازن غذا کھانے، اور جمسانی طور پر متحرک رہ کر دوران حمل ہونے والی ذیابطیس کے خطرے کو کم کرسکتی ہیں۔‘ برطانیہ کے عوامی صحت کے ادارے میں غذائیت سائنس کے سربراہ ڈاکٹر لوئس لیوی کا کہنا ہے کہ ’مصنفین کے تسلیم کرنے کے لیے اِس تحقیق کے ذریعے سے اِس کی وجوہات اور اثرات دکھانا ممکن نہیں ہے۔‘
’ثبوت ہمیں یہ بتاتے ہیں کہ ہمیں کاربوہائیڈریڈ سے بھرپور کھانے ضرورت ہے، جیسے کہ آلو، ڈبل روٹی، پاستا اور چاول۔ اِس کے ساتھ ساتھ فائبر میں اِضافے اور آنتوں کی حفاظت کے لیے پھل اور سبزیوں کے استعمال کی بھی ضرورت ہے۔ ہمارہ مشورہ اب بھی وہی ہے: کاربوہائیڈریڈ والی غذاؤں کی اقسام میں بنیادی غذا کا انتخاب، جس میں ہلکی تہہ والے آلو ہوں اور جہاں ممکن ہو وہاں مکمل اناج کی مختلف اقسام کا انتخاب کرنا چاہیے-

Comments